اپنے بیانات سے ہمیشہ تنازعات میں رہنے والے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے
پی) کے سینئر لیڈر اور اناؤ سے ممبر پارلیمنٹ ساکشی مہاراج نے قبرستان کی
چہاردیواری بنانے میں مبینہ گھوٹالے کی جانچ کرانے کے لئے وزیر اعظم نریندر
مودی اور گورنر رام نائک کو خط لکھا ہے۔ مسٹر ساکشی مہاراج نے یہاں
صحافیوں سے کہا کہ اتر پردیش میں قبرستان کی باؤنڈري وال بنانے کے نام پر
مبینہ اسکینڈل کی تحقیقات کے لئے انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور گورنر
رام نائک کو خط لکھا ہے۔ صرف اناؤ میں ہی 5000 قبرستان ہیں اور ان کی
باؤنڈري وال بنوائی گئی ہے۔ ایک چہاردیواری پر تقریبا ایک لاکھ خرچ کرکے 10
لاکھ روپیہ دکھایا گیا ہے۔ جانچ ہوئی تو قبرستان پر ہونے والے
اخراجات میں
بڑے گھوٹالے کا پردہ فاش ہوگا۔
ساکشی مہاراج نے دعوی کیا کہ 11 مارچ کو بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد
گایتری پرجاپتی کو جیل کے اندر ڈال دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی
کی حکومت بننے پر قبرستان معاملے کو بی جے پی کی نئی حکومت اور وزیر اعلی
کے سامنے اٹھایا جائے گا۔
اناؤ کے ایم پی نے مرکزی وزیر گری راج سنگھ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ
بدقسمتی ہے کہ جو لوگ آبادی میں 20 کروڑ سے زیادہ ہو گئے انہیں ہندوستان
میں اقلیتی کا درجہ ملا ہوا ہے۔ جموں و کشمیر اور سرینگر میں کثرت میں ہونے
کے بعد بھی اقلیت کی بنیاد پر فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان
خود اپنا دل بڑا کرکے اقلیت کے نام پر ملنے والی مراعات کو ترک کریں۔